بیانات میں آسان اَلفاظ کے اِستعمال کا اِہتمام کیجیے
بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جنہیں لفظِ یکم کا معنیٰ نہیں معلوم ہوتا ایک بار میری توجہ اِس طرف ہوئی تو میں نے حاضِرین سے اس کا مَطلب پوچھا کافی لوگوں کو پتا نہیں تھا۔ یکم کا مطلب ہے پہلی تاریخ۔ ممکن ہے بہت سے لوگ یکم ربیع الاول کو 12ربیع الاول سمجھتے ہوں۔ New Generation(یعنی نئی نسل)کے سامنے اگر گنتی اُردو میں بولی جائے مثلاً گیارہ ، بارہ ، تیرہ تو شاید ان کی سمجھ میں نہ آئے لہٰذا یہ بھی انھیں انگریزی میں ہی بتائی جائے ۔ بعض اوقات میں بھی فیصلہ نہیں کرپاتا کہ کون سا آسان لفظ کہا جائے ، جب کوئی آسان لفظ نہیں ملتا تو وہی مشکل لفظ کہنا پڑتا ہے ۔ جب عوام کے لیے یکم لفظ مشکل ہے تو دِیگر اَلفاظ سمجھنا کتنا مشکل ہوتا ہو گا۔ تمام مبلغین غور فرمائیں کہ آپ لوگ اتنی محنت کے ساتھ کوئی بیان وغیرہ کریں مگر اَلفاظ مشکل ہونے کی وجہ سے اس بیان سے کوئی خاص فائدہ حاصِل نہ ہو تو یہ نفع میں نقصان ہے ۔ اگر تمام مبلغین اِس بات کا اِہتمام کر لیں کہ ہمیشہ اپنے بیان وغیرہ میں آسان اَلفاظ ہی اِستعمال کریں گے تو اللہ پاک کی رَحمت سے اُمّید ہے کہ مَدَنی کام بہت بڑھ جائے گا ، نمازیوں کی تعداد میں اِضافہ ہو گا اور سُنَّتوں پر عمل کرنے والے بھی بڑھ جائیں گے ۔ اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ اپنی گفتگو کو آسان کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ثواب حاصِل ہو گا۔