(شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اس رِسالے کو پڑھنے سننے والوں اور والیوں کو جو دُعا دی ہے وہ یہ ہے : )ىا ربَّ المصطفے ٰ! جو کوئى رِسالہ’’سىاہ فام غلام‘‘کے 48 صفحات پڑھ ىا سُن لے ، اُسے عاشقِ دُرُود و سَلام بنا۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم
یومِ قفل مدینہ
سُوال : یوم ِقفل مدینہ کب سے کب تک مَنایا جاتا ہے اور اس میں کیا کرنا ہوتا ہے ؟(1)
جواب : اتوار کو غُروبِ آفتاب سے لے کر پیر کے غُروبِ آفتاب تک یومِ قفلِ مدینہ ہوتا ہے ۔ یاد رَکھیے ! بُری باتوں سے تو ہمیشہ ہی بچنا چاہیے لیکن یومِ قفلِ مدینہ میں فُضُول باتوں سے بھی بچنا ضَروری ہے ۔ اگرچہ فُضُول باتیں کرنے والا گناہ گار نہیں ہوتا مگر فُضُول باتیں کرتے کرتے گناہوں بھری گفتگو میں پڑنے کا اندیشہ رہتا ہے ۔ بہت سے لوگوں کو گناہوں بھری گفتگو کا پتا ہی نہیں ہوتا اور وہ جسے فُضُول گفتگو سمجھتے ہیں دَر اصل وہ گناہوں بھری باتیں ہوتی ہیں۔ لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ اِنسان فُضُول باتوں سے بچے بلکہ کام کی بات بھی اِشاروں میں یا لکھ کر کرے ۔ یومِ قفلِ مدینہ میں لکھ کر اور اِشاروں سے گفتگو کرنے کی مَشق کرنی چاہیے پھر آہستہ آہستہ اِس اَنداز سے گفتگو کرنے کو اپنی زندگی کا
________________________________
1 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)