Brailvi Books

قسط17: سیرتِ اعلٰی حضرت کی چند جھلکیاں
20 - 27
جواب : حافظہ مَضبوط کرنے کے لیے مکتبۃ المدینہ کی  کُتُب و رَسائِل کے شروع میں لکھی جانے والی دُعا : اَللّٰھُمَّ افْتَحْ عَلَیْنَا حِکْمَتَکَ وَانْشُرْ عَلَیْنَا رَحْمَتَکَ  یَاذَا الْجَلَالِ وَالْاِکْرَام ہر بار مُطالعہ شروع کرنے سے پہلے پڑھ لیجیے ، اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ جو کچھ پڑھیں گے یاد رہے گا۔ اِس کے عِلاوہ مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ”حافظہ کیسے مضبوط ہو؟“ کا مُطالعہ کیجیے ، اِس کتاب میں حافظہ مضبوط کرنے کے کئی طریقے اور اَوراد و وَظائف وغیرہ بھی بیان کیے گئے ہیں۔ رہی بات کہ ”جب پڑھا ہوا یاد نہیں رہتا تو مُطالعہ کرنے کا کیا فائدہ؟“تو یہ شیطانی وَسوسہ ہے ۔ اگر کوئی شخص اپنے گھر کا راستہ بھول جائے تو وہ راستے کی تلاش کرتا ہے مایوس ہوکر وہیں نہیں بیٹھ جاتا۔ اِسی طرح مُطالعہ کرنے والے کو بھی مایوس  ہونے کے بجائے اپنے حوصلے کو مضبوط رکھتے ہوئے بار بار مُطالعہ کرتے رہنا چاہیے ۔ یاد رَکھیے ! حُصُولِ عِلم کے لیے مُطالعہ کرنے سے ثواب حاصِل ہوتا ہے  چاہے ایک ہی چیز کو 100 بار پڑھا جائے ۔ بعض اوقات ایک ہی بات کو بار بار دُہرانا پڑتا ہے جب کہیں جاکر وہ چیز ذہن نشین ہوتی ہے لہٰذا کسی بات کو یاد رَکھنے کے لیے اُسے کئی بار پڑھنے میں حَرج نہیں بلکہ ثواب کی اُمِّید ہے ۔ دُنیوی تعلیم حاصِل کرنے والے لوگ اپنے اَسباق یاد رَکھنے کے لیے کس قدر محنت کرتے اور رَٹے لگاتے ہیں بلکہ مزید بہتری کے لیے Tutor(یعنی اُستاد) کی خِدمات بھی حاصِل کرتے ہیں تو ہمیں دِینی تعلیم حاصِل کرنے کے لیے بھی  وَساوِس سے بچ