کرے، مال ودولت اُسی کے قبضہ میں ہے جسے چاہے امیر کرے جسے چاہے فقیر کرے۔
ہدایت و گمراہی کس کی طرف سے ہے ؟
ہدایت و گمراہی اُسی کی طرف سے ہے، جسے چاہے ایما ن نصیب ہو، جسے چاہے کفر میں مبتلا ہو، وہ جو کرتا ہے حکمت ہے، انصاف ہے، مسلمانوں کو جنت عطا فرمائے گا۔ کافروں پر دوزخ میں عذاب کرے گا، اُس کا ہر کام حکمت ہے، بندہ کی سمجھ میں آئے یا نہ آئے، اس کی نعمتیں اس کے احسان بے انتہا ہیں ، وہی اِس لائق ہے کہ اُس کی عبادت کی جائے، اُس کے سوا دوسرا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔
عقیدہ۲: خدا تعالٰی کی تنزیہ
اللّٰہتعالیٰ جسم و جسمانیات سے پاک ہے۔ یعنی نہ وہ جسم ہے، نہ اس میں وہ باتیں پائی جاتی ہیں جو جسم سے تعلق رکھتی ہیں بلکہ یہ اُس کے حق میں محال ہیں ۔ لہٰذا وہ زمان و مکان، طرف و جہت، شکل و صورت، وزن ومقدار،زیادۃ ونقصان، حلول ( 1) واتحاد، توالد و تناسل، حرکت و اِنتقال، تغیر وتبدل وغیرہا جملہ اَوصاف و اَحوالِ جسم سے منزہ و بری ہے اور قرآن و حدیث میں جو بعض الفاظ ایسے آئے ہیں مثلاً یَدْ ، ( 2) وَجْہ ، (3 ) رِجْل، ( 4) ضَحِک ( 5) وغیرہا جن کا ظاہر جسمیت پر دلالت کرتاہے اُن کے ظاہری معنی لینا گمراہی وبدمذہبی ہے۔
________________________________
1 - زیادۃو نقصان :یعنی بیشی و کمی۔ حلول : یعنی دو چیزوں کامل کر ایک ہوجانا۔ محال : جو کبھی کسی طرح نہ ہوسکے۔ (۱۲منہ)
2 - یَد: ہاتھ
3 - وَجْہ:چہرہ
4 - رِجْل:ٹانگ
5 - ضَحِک:ہنسنا