امیرِ اَہلسنّت دامَتَ بَرَکاتُہُمُ العالیہ اپنے رسالے'' جنات کی حکایات'' میں تحریر فرماتے ہیں کہ'' مجھے کسی نے بتایا کہ فُلاں صاحِب پر ''ایک بابا''کی ''سُواری''آتی ہے اور وہ ''بابا''آپ دامَتَ بَرَکاتُہُمُ العالیہ کے بارے میں بہت حسنِ عقیدت کا اظہار کرتے ہیں آپ بھی کبھی چلیں ۔مگر عُلَمائے اَہلِ سُنّت کی نَعلین کے صَدْقے مجھے ان ''حاضِریوں''کا راز اچھی طرح معلوم تھا۔ خیر میں وہاں گیا۔''بابا''نے وہاں بڑی رُونق جما رکھی تھی۔ خوب دُرود خوانی اورمَحفلِ میلاد کے سلسلے تھے ،جس کی وجہ سے ضَعیفُ الاِعْتِقاد لوگوں کی ''سمجھ'' میں آجاتا ہے کہ واقعی یہ کوئی بُزُرگ ہی ہیں جبھی تو نیکیاں کروارہے ہیں۔ وہ ''بابا''کی حاضِری کا وقت نہیں تھا مگر مجھ پر چُونکہ خصوصی ''نظرِ کرم''تھی اِس لئے جِن صاحب پر سُواری آتی