Brailvi Books

قبرِستان کی چڑیل
6 - 22
کے مارے تھر تھر کانپنے لگا اور بالآخربے ہوش ہوگیا۔

    صبح گھر والوں نے مجھے سنبھالا۔ اب میری عجیب وغریب حالت ہوگئی۔مجھے اپنے آپ کا ہوش نہ تھا ،میرے گھر والوں کا کہنا ہے:'' میں گھر سے بھاگنے کی کوشِش کرتا، بہکی بہکی باتیں کرتا، گھنٹوں چھت پربیٹھا رہتا،ڈاکٹر نیند کی دوا دیتے تو سوجاتا پھر جب بیدار ہوتا توپھر وہی کیفیت طاری ہوجاتی۔ '' سارے گھر والے پریشان تھے کہ آخِر اچانک مجھے کیا ہوگیا ہے؟ اسی حالت میں کم و بیش 15دن گزر گئے ۔

    میری خوش نصیبی کہ ایک دن کسی اسلامی بھائی نے پھول کی ایک پتّی میرے بڑے بھائی کو دی اور کہا کہ یہ اُس ہار کے پھول کی پتّی ہے جو امیرِ اَہلسنّت دَامت بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ کو ربیع النور شریف کے جلوسِ میلاد میں پہنایا گیا تھا،آپ اپنے آسیب زدہ بھائی کوکِھلادیں اِن شآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّسب بہتر ہوجائے گا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ میں نے جیسے ہی پھول کی پتّی کھائی، مجھے ایسا لگا جیسے میرے جسم سے کوئی چیز نکل کر بھاگی ہو۔وہ دن اورآج کا دن ، تقریباًایک سال ہونے والا ہے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ میری طبیعت دوبارہ خراب نہیں ہوئی۔