کو نہ خود کھائیں گے نہ کسی کو گھر میں کھانے دیں گے، بلکہ بے دردی سے اسے پھینک دیا جائے گا کیونکہ انہیں یہی وَہم ہوگا کہ اس کھانے میں ''جادو'' ہے۔ بعض عامِل اس سے بھی دو قدم آگے ہوتے ہیں اور وہ صاف صاف نام ہی بتادیتے ہیں۔ اب اتفاق سے وہ نام آپ کی سگی خالہ کا ہو اور وہ بے چاری آپ کو اپنی اولاد کی طرح چاہتی ہو لیکن کھیل خَتْم ! اب وہ خالہ آپ کو ''خونخوار چُڑیل'' نظرآئے گی اور آپ اس بے چاری کی جان کے دشمن بن جائیں گے اور خالہ جان کو اپنا جُرم تک معلوم نہیں ہوگا۔ بَہَرحال''اَلْعَاقِلُ تَکْفِیْہِ الْاِشَارَۃُ'' یعنی عقلمند کیلئے اشارہ کافی ہے ۔اپنے ایمان کی حفاظت کیجئے۔ عامِل صاحِبان کو چاہے کہ وہ کسی کا نام یا اشارہ ظاہر نہ فرمائیں اور سائل کو بھی چاہے کہ وہ بھی عاملوں کی باتوں میں آکر ہر گز یہ نہ کہہ دیا کریں کہ میرے تایا نے جادو کروایا ہے اور ہماری بھابھی نے جادوکردیا ہے اور ہمارے بھائی پر قبضہ جمالیا ہے وغیرہ ۔( امیرِ اَہلسنّت دامَتَ بَرَکاتُہُمُ العالیہ فرماتے ہیں) چونکہ مجھ کو دنیا بھر سے خطوط آتے ہیں اور بے شمار لوگوں سے واسِطہ پڑتا ہے تو اکثر یہی فریا دہوتی ہے کہ فُلاں نے جادو کردیا ہے اِسطرح ایسا تاثر قائم ہوتا ہے کہ آج کے مُعاشرے میں ہر فرد گویا''جادوگر ''بن گیا ہے۔