سائل صاحِبان بھی عامل صاحبان کی باتوں پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ فرمالیا کریں۔ آج کل اگر''مریض'' کسی عامِل سے رُجوع کرتا ہے تو عُمُوماً عامِل صاحب یہی جواب دیتے ہیں کہ آپ پرکسی نے ''جادو'' کروادیا ہے۔ یہ سُن کر بے چارہ مریض پریشان ہوکرسُوال کرتاہے کس نے جادو کروایا ہے؟ تو جواب ملتاہے ''قریبی رشتہ دار نے'' مریض یہ سُن کر عام طور پر ''بدگُمانی'' کے گُناہ میں مبتَلا ہوجاتاہے اور اپنے کئی رشتہ داروں پر شک کرنے لگتا ہے اور اس طرح خاندانی ''مسائل'' کھڑے ہوجاتے ہیں بعض عامِل رِشتے دار کے نام کا صِرْف پہلا حَرْف بتادیتے ہیں مثلاً ''ق'' بتادیا، اب لیجئے جناب اتِّفاق سے ''مریض'' کے چچا جان کا نام قاسِم ہو اور اُس غریب نے اُس پر لاکھ اِحسانات کئے ہوں مگر وہ اُس کو ''خوفناک جادوگر''ہی نظر آئیں گے ۔چچا جان اگرچہ بڑی مَحبَّت سے ''مریض'' کے گھر پر کھانا بھیجیں گے مگر وہ اُس حلال اور سُتھرے کھانے