(2) حضرت سیدناطلحہ رضی اللہ عنہ کی کرامت
حضرتِ سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہما کو شہادت کے بعد بصرہ کے قریب دفن کردیا گیا۔ آپ کی قبر شریف نشیب میں تھی اس لئے قبر مبارَک کبھی کبھی پانی میں ڈوب جاتی تھی۔ آپ نے ایک شخص کو باربار خواب میں آکر اپنی قبر بدلنے کا حکم دیا۔ چنانچہ اس شخص نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اپنا خواب بیان کیا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہمانے دس ہزار درہم میں ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مکان خرید کر اس میں قبر کھودی اور حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے مقدس جسم کو پرانی قبر سے نکال کر نئی قبر میں دفن کردیا۔ کافی مدت گزر جانے کے باوُجود اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عزوجل آپ کا مقدس جسم سلامت اور بالکل تروتازہ تھا۔
(اسد الغابۃ طلحۃ بن عبیداللہ ،ج۳،ص۸۷ ملخصاً،داراحیاء التراث العربی بیروت)
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اُن پر رَحْمت ہو اور اُن کے صدْقے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی مُحَمَّد