قبرکُھل گئی |
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
دُرُودِ پاک کی فضیلت
عاشقِ اعلیٰ حضرت ،امیرِاَہلسنّت ، با نیِ دعوتِ اسلامی، حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمدالیاس عطارقادِری رَضَوی ضیائی دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ اپنے رسالے ضیائے دُرُودوسلام میں فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰٰلہٖ وسلم نقْل فرماتے ہیں: ''اے لوگو! بے شک بروز قِیامت ا س کی دَہشتوں اورحساب کتاب سے جلد نجات پانے والا شخص وہ ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دنیا کے اندر بکثرت دُرُود شریف پڑھے ہوں گے ۔''
(فردوس الاخبار ،باب الیاء ، الحدیث ۸۲۱۰ ،ج۲ ،ص ۴۷۱،مطبوعہ دارالفکر بیروت)
صلوا علی الحبیب صلی اللہ تعالٰی علٰی محمد
(1) امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
ولید بن عبدالملک اموی کے دور حکومت میں جب روضہ منورہ کی دیوار گر گئی اور بادشاہ کے حکم سے نئی بنیاد کھودی گئی تو اچانک بُنیاد میں ایک پاؤں نظر آیا ، لوگ گھبرا گئے اورخیال کیا کہ یہ حضور نبی اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰٰلہٖ وسلَّم کا قدم مبارک ہے۔ لیکن جب صحابئ رسول حضرت سیدناعروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے دیکھا اور پہچانا تو قسم کھا کر فرمایا کہ یہ حضورِ انور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰٰلہٖ وسلَّم کا مقدس پاؤں نہیں بلکہ یہ