اگر علم نہیں ہو گا تو ممکن ہے کہ سنن و مستحبات کے بجائے فرائض و واجبات چھوڑ دے اور یوں اپنی نماز ضائع کر دے ۔ بعض نمازی ثنا، دُرُودِ اِبراہیمی اور دُعائے ماثورہ وغیرہ مکمل پڑھتے ہیں مگر جلدی میں تعدیلِ اَرکان(1) اور اَلتَّحِیَّات کے اَلفاظ چھوڑ دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی نماز نہیں ہوتی ۔ بہرحال وقت میں تنگی ہو تو بھی کئی باتوں کا لحاظ ضَروری ہوتا ہے ۔ (2)
نماز قضا ہونے کا اَندیشہ ہو تو رات دیر سے سونا کیسا؟
سُوال : رات دیر تک جاگنے کے بعد ظنِّ غالِب ہو کہ اب اگر سو گیا تو فجر میں آنکھ نہیں کھلے گی تو ایسے وقت میں سونا کیسا ہے ؟
جواب : رات تاخیر سے سونے کے سبب اگر نَمازِ فجر قَضا ہونے کا اندیشہ ہو تو شرعاً سونے کی اِجازت نہیں ۔ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب’’بہارِ شریعت‘‘جلد اوّل صَفْحَہ 701 پر ہے : نَماز کا وَقت داخِل ہو جانے کے بعد سو گیا پھر وقت نکل گیا اور نَماز قَضا ہو
________________________________
1 - تعدیلِ اَرکان یعنی رُکوع و سجود و قومہ( رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونے )اور جلسہ( دو سجدوں کے درمیان بیٹھنے ) میں کم از کم ایک بار سُبْحٰنَ اللّٰہ کہنے کی مقدار ٹھہرنا ضروری ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ )
2 - نماز کے فرائض و واجبات، سنن و مستحبات اور دِیگر مَسائل جاننے کے لیے شیخِ طریقت، امِیرِ اہلسنَّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی کتاب ”نماز کے اَحکام “ کا مُطالعہ کیجیے اور ساتھ ہی ساتھ عاشقانِ رسول کے ہمراہ سنَّتوں کی تربیت کے مَدَنی قافلوں میں سفر کیجیے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ عاشقانِ رسول کی صحبت اور مَدَنی قافلوں کی بَرکت سے نماز وغیرہ کے ضَروری مَسائل سیکھنے کا موقع ملے گا ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ )