نیت کر کے اَللہُ اَکْبَر کہے پھر قیام میں ایک آیت پڑھے مثلاً اَلۡحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیۡنَ پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے رکوع کرے پھر سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہتے ہوئے رکوع سے کھڑا ہو پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے سجدے میں جائے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے جلسے میں بیٹھے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے دوسرے سجدے میں جائے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو پھر قیام میں ایک آیت پڑھے مثلاً قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے رکوع کرے پھر سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہتے ہوئے کھڑا ہو پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے سجدہ کرے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے جلسے میں بیٹھے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے دوسرے سجدے میں جائے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے بیٹھ کر اَلتَّحِیَّات پڑھے : اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوٰتُ وَالطَّیِّبٰتُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہ اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْنَ اَشْھَدُاَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہ پھر پہلے سیدھی طرف گردن پھیر کر اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللہ کہہ کر سلام پھیرے پھر اُلٹی طرف ۔ اِس طریقے میں ہر چیز فرض نہیں ہے مگر بہت سی باتیں فرض کے لیے مددگار اور نمازی کے لیے آسان ہیں ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تنگ وقت میں مختصر نماز پڑھنے کے لیے علم ہونا اور بَروقت صحیح فیصلہ کرنا ضَروری ہے ۔ تنگ وقت میں اِختصار کے ساتھ دُرُست نماز وہی ادا کر سکتا ہے جسے نماز کے فرائض ، واجبات، سنن اور مستحبات کا علم ہو،