کھڑے ہو کر رَبَّنا لَکَ الْحَمْد کہے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے سجدے میں جائے اور سجدے میں مکمل پہنچ کر ایک مرتبہ سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے جلسے میں بیٹھے اور مکمل بیٹھ کر اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ کہے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے دوسرے سجدے میں جائے اور سجدے میں مکمل پہنچ کر ایک مرتبہ سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے بیٹھ کر اَلتَّحِیَّات پڑھے : اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوٰتُ وَالطَّیِّبٰتُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہ اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْنَ اَشْھَدُاَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہ پھر سیدھی طرف گردن پھیر کر اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللہ پھر اُلٹی طرف گردن پھیر کر اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللہ کہے ۔ اِس طریقے میں اگرچہ ہر چیز واجب نہیں ہے مگر بہت سی باتیں واجب کے لیے مددگار اور نمازی کے لیے آسان ہیں ۔
(3)وُضو اور اگر غسل کی حاجت ہو تو غسل کر کے فجر کی صِرف دو فرض رکعتیں فَرائض کا لحاظ رکھتے ہوئے ادا کر سکتا ہے تو ادا کرے اور بعد میں اس نماز کا اِعادہ کرنا پڑے گا ۔ (۴) وقت اتنا تنگ ہے کہ تیمم کے ساتھ صِرف فرض کی دو رَکعت فرائض کا لحاظ رکھتے ہوئے ادا کر سکتا ہے تو ادا کرے مگر بعد میں وُضو یا غسل لازِم ہونے کی صورت میں غسل کر کے یہ نماز دہرانی ہو گی ۔ ان دونوں صورتوں میں بھی مختصر نماز پڑھنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ ہے :