Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط43: تنگ وقت میں نماز کا طریقہ
33 - 37
جواب :  وہ دُنیوی قانون جو خلافِ شَریعت نہ ہو اُس پر عمل کرنا ضَروری ہے کیونکہ عمل نہ کرتے ہوئے پکڑے جانے کی صورت میں ذِلَّت اُٹھانے ، جھوٹ بولنے یا رِشوت وغیرہ کے گناہوں میں پڑنے کا اَندیشہ ہے ۔ فتا ویٰ رضويہ جلد 29صَفْحَہ 93 پر ہے : کسی جُرمِ قانونی کا اِرتِکاب کر کے اپنے آپ کو ذِلَّت پر پیش کرنا بھی منع ہے ، حدیث میں ہے :  جو شخص بِغیر کسی مجبوری کے اپنے آپ کو بخوشی ذِلَّت پر پیش کرے وہ ہم میں سے نہیں ۔ (1)  
ضَمانت ضبط کر لینا کیسا؟
سُوال :  بس، کوچ یا ویگن بُک کرواتے وقت یہ طے کرنا کیسا ہے کہ اگر ہم نے بکنگ کینسل کروائی تو ہماری پیشگی جمع کروائی ہوئی رقم تم ضبط کر لینا اور اگر تم نے (یعنی گاڑی والے نے ) بکنگ منسوخ کی تو دُگنی رقم (یعنی جو رَقم ہم نے دی تھی وہ بھی اور اُتنی ہی مزید)واپس دینی ہو گی؟
جواب :  گاڑی والے کی طرف سے مَنسوخی کی صورت میں جمع کردہ ضمانت سے دُگنی رقم نہیں لے سکتے کیونکہ یہ تعزیز بِالمال یعنی مالی جُرمانہ ہے اور مالی جُرمانہ ناجائز ہے ۔  فقہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ  السَّلَام فرماتے ہیں : مذہبِ صحیح کے مطابِق مالی جُرمانہ نہیں لیا جا سکتا ۔ (2) گاڑی والے کو بھی چاہئے کہ بطورِ ضَمانت لی ہوئی رقم



________________________________
1 -    معجم اوسط ، من اسمہ احمد، ۱ / ۱۴۷، حديث : ۴۷۱ دار الکتب العلمیة بیروت 
2 -    البحر الرائق، کتاب الحدود، باب حد قذف، فصل فی التعزیر، ۵ / ۶۸کوئٹه