Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط43: تنگ وقت میں نماز کا طریقہ
24 - 37
سُننے والے سے نہیں ہو سکتا جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے :  جو اللہ عَزَّوَجَلَّ  کے لیے صبح اور شام سو  سو بار سُبْحٰنَ اللّٰہ پڑھے  تو وہ 100 حج  کرنے والے کی طرح ہے ۔ (1)اب اِس حدیثِ پاک کا یہ مَطلب نہیں کہ صبح و شام سو سو بار  یہ تسبیح پڑھ لیں اور حج کرنا چھوڑ دیں ۔  چنانچہ اِس حدیثِ پاک کی شَرح بیان کرتے ہوئے مشہور مُفَسِّر، حکیم الاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : خیال رہے کہ حج کا ثواب مِلنا اور ہے ، حج کی ادا کچھ اور، یہاں ثواب کا ذِکر ہے نہ کہ اَدائے حج کا، جیسے اَطِبّاء کہتے ہیں کہ” ایک گرم کئے ہوئے مُنَقّہ (یعنی ایک قسم کی بڑی کشمش)میں ایک روٹی کی طاقت ہے “ مگر پیٹ روٹی ہی سے بھرتا ہے ، کوئی شخص دو وقت تین تین مُنَقّے کھا کر زندگی نہیں گزار سکتا ۔  واقعی اِن تسبیحوں (یعنی سُبْحٰنَ اللّٰہصبح و شام سو سو بار پڑھنے )میں اتنا ہی ثواب ہے مگر حج ادا کرنے ہی سے ہوں گے ۔ (2) 
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بعض چیزیں ایک خاص ماحول  میں رہ کر  ہی حاصِل ہو سکتی ہیں، اگر ایسا نہ ہوتا تو یہ اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز وغیرہ تعلیمی اِدارے کھولنے کی کیا ضَرورت تھی، ہر ایک گھر پر ہی  کتابیں پڑھ کر ڈاکٹر، اِنجنیئر یا پروفیسر بن جاتا ۔ دعوتِ اسلامی کے سُنَّتوں بھرے اِجتماعات میں حاضِر ہو کر جو



________________________________
1 -    ترمذی، کتاب الدعوات ، باب(ت :  ۶۳)، ۵ /  ۲۸۸، حدیث : ۳۴۸۲  دار الفكر بيروت 
2 -    مِراٰة المناجیح، ۳ / ۳۴۶ ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیا لاہور