وُضو اور تیمم کی کوئی صورت نہ ہو تو…؟
سُوال : اگر دَورانِ سفر پانی نہ ہو اور مٹی بھی ناپاک ہو یا کوئی ایسی چیز نہ ملے جو مٹی کی جنس سے ہو (جیسے گرد، ریت، پتھراور مٹی کا فرش وغیرہ) جس سے تیمم کیا جا سکے تو اب نماز کیسے ادا کی جائے ؟
جواب : دَورانِ سفر اپنے ساتھ پانی کا گیلن اور کچی مٹی کا بَرتن رکھنا چاہیے ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرا یہ معمول ہے کہ دَورانِ سفر اپنے ساتھ یہ چیزیں رکھتا ہوں تاکہ پانی نہ ملنے یا ختم ہو جانے کی صورت میں تیمم کر کے نماز ادا کی جا سکے ۔ بہرحال اگر واقعی وُضو اور تیمم کی کوئی صورت نہ ہو تو بِلا نِیّتِ نماز ، نماز کے اَرکان ادا کر لیے جائیں اور بعد میں وُضو یا تیمم کر کے اس نماز کو دُہرایا جائے ۔ صَدرُالشَّریعہ، بَدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : اگر کوئی ایسی جگہ ہے کہ نہ پانی ملتا ہے نہ پاک مٹی کہ تیمم کرے تو اسے چاہیے کہ وقتِ نماز میں نماز کی سی صورت بنائے یعنی تمام حرکاتِ نماز بِلانیتِ نماز بجا لائے (اور بعد میں وضو یا تیمم کر کے اس نماز کو دہرائے ) ۔ (1)
اِجتماع کے دَوران گھومتے پھرتے رہنا
سُوال : دَورانِ اِجتماع اسلامی بھائیوں کا اِدھر اُدھر گھومتے پھرتے رہنایا مَزارات ِ اَولیا پر حاضری دینا اور پھر اِختتامی نشست میں شریک ہونا کیسا ہے ؟
________________________________
1 - بہارِ شریعت، ۱ / ۳۵۳، حصّہ : ۲