اہلسنَّت، مُجَدِّدِ دِین ومِلَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے سات مَدَنی پھول(1)بیان فرمائے ہیں : (1)اگر طُولِ خواب (یعنی لمبی نیند) سے خوف کرتا ہے تکیہ نہ رکھ بچھونا نہ بچھا کہ بے تکیہ و بے بستر سونا بھی مسنون(یعنی سُنَّت) ہے ۔ (2) سوتے وقت دِل کو خیالِ جماعت سے خوب متعلق رکھ کہ فِکر کی نیند غافل نہیں ہوتی ۔ (3) کھانا حتَّی الامکان عَلَی الصَّباح(یعنی بہت سویرے )کھا کہ وقتِ نوم(یعنی سونے کے وقت) تک بخاراتِ طَعام فَرو ہو لیں (یعنی کھانے کے سبب پیدا ہونے والے بوجھل اثرات ختم ہو جائیں )اور طُولِ مَنام (یعنی لمبی نیند )کے باعِث نہ ہوں ۔ (4) سب سے بہتر عِلاج تقلیلِ غِذا (یعنی کم کھانا) ہے ۔ پیٹ بھر کر قیامِ لیل(یعنی رات کی عبادت)کا شوق رکھنا بانجھ(یعنی ایسی عورت کہ جس سے بچہ پیدا نہ ہو اُس) سے بچہ مانگنا ہے ، جو بہت کھائے گا بہت پئے گا، جو بہت پئے گا بہت سوئے گا، جو بہت سوئے گا آپ ہی یہ خیرات و بَرکات کھوئے گا ۔ (5)یوں بھی نہ گزرے تو قیامِ لیل(یعنی رات کی عبادت)میں تخفیف (کمی)کر ۔ دو رَکعتیں خَفیف و تام بعدنمازِعشا ذرا سونے کے بعد شَب میں کسی وقت پڑھنی اگرچہ آدھی رات سے پہلے اَدائے تہجد کو بس(یعنی کافی) ہیں(یعنی
________________________________
1 - اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّت نے یہ سات مَدَنی پھول ایسے شخص کے لیے بیان فرمائے ہیں جو تہجد کی نماز حاصِل کرنے کے لیے ، دِن میں ظہر سے پہلے سو جاتا ہے تاکہ رات کے قیام پر قوت حاصِل ہو اور وہ تہجد ادا کر سکے مگر اس دن کے سونے کی وجہ سے اس کی ظہر کی جماعت نکل جاتی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)