ہٹاؤ اس کے نیچے تمہیں چار بور یاں نظر آئیں گی اُن میں سے ایک بو ری کا مُنہ کھول دو۔ چُنانچِہ میں نے ایسا ہی کیا۔ میں نے جُونہی بوری کا مُنہ کھولا تو میری آنکھیں پَھٹی کی پَھٹی رَہ گئیں اِس پُوری بوری میں نوٹو ں کی گَڈّیاں تِہ درتِہ رکھی ہوئی تھیں اور یہ ایک اچھّی خاصی رقم تھی۔ اب وہ بِھکاری مجھے بڑا پُر اَسرارلگ رہا تھا۔ کہنے لگا:یہ چاروں بوریاں اِسی طر ح نوٹو ں سے بھری ہوئی ہیں۔ میرے بھائی! دیکھو میں نے تم پر اعتِماد کر کے اپنا سارا راز فاش کر دیا ہے اب تم کو میری وصیَّت پر عمل کرنا ہو گا، کرو گے نا! میں نے حامی بھر لی تو کہا: دیکھو! میں نے اس دولت سے بڑاپیار کیا ہے، اِسی کی خاطِر اپنا بھرا گھر اُجاڑا،نہ کبھی اچھّا کھایا، نہ عُمدہ لباس پہنا، بس اس کو دیکھ دیکھ کر خوش ہوتا رہا۔۔۔۔ پھر تھوڑا رُک کر کہا، ذرا نوٹو ں کی چند گڈِّیا ں تو اُٹھا کر لاؤ کہ انہیں تھوڑا پیار کرلوں!! میں نے بوری میں سے چند گڈِّیاں نکال کر اس کی طر ف بڑھادیں، اُس کی آنکھوں میں ایک دَم چمک آگئی او راس نے