Brailvi Books

پیٹ کا قُفلِ مدینہ
5 - 31
اِنکِشاف کئے دیتا ہُوں:
    ''میں مُتَوَسِّطُ الْحَال گھرانے میں پَیدا ہوا، شادی بھی کی، بچّے بھی ہوئے۔ میں کام چَور ہوگیا اور مُجھے بھیک مانگنے کی لَت پڑ گئی۔ میر ی بیوی کو میرے اِس پَیشے سے سَخْت نفرت تھی۔ اس سلسلے میں اکثر ہماری لڑائی ٹھنی رہتی۔ رَفتہ رَفتہ بچّے جوان ہوئے میں نے اُن کو اعلیٰ دَرَجے کی تعلیم دِلوائی تھی۔ اُن کو بڑی بڑی مُلازَمتیں مِل گئیں۔ اب وہ بھی مُجھ پر خفا ہونے لگے۔ اُن کا پَیہَم اِصرار تھا کہ میں بھیک مانگنا چھوڑ دُوں لیکن میں عا دت سے مجبور تھا، مجھے دولت سے بے حد پیار تھا اوربِغیر محنت کے آتی ہوئی دولت کو میں چھوڑنا نہیں چاہتا تھا۔ آخرِ کار ہمارا اِختِلاف بڑھتا گیا اور میں نے بیوی بچّوں کو خیر باد کہہ کر اِس ویرانے میں جَھونپڑی باندھ لی۔'' اتنا کہنے کے بعد اُس نے چیتھڑوں کے ایک ڈَھیر کی طرف جو جھونپڑی کے ایک کونے میں تھا اِشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے چِیتھڑے
Flag Counter