کرتا رہا ،لوگوں نے اس کے فیصلے پسند کئے ہوں یا ناپسند۔قِیامت کے دن اُسے اِس حال میں پیش کیا جائے گا کہ اُس کے ہاتھ گردن سے بندھے ہوں گے۔ اب اگر (دنیا میں)اللہ عزوجل کے نازِل فرمائے ہوئے اَحکام کے مطابِق فیصلہ کیا ہو گا اور رشو ت بھی نہ لی ہوگی اور نہ ہی ظُلم کیا ہوگاتو اﷲ تعالیٰ اس کو آزاد فرمادے گا اور اگراللہ عزوجل کے نازِل فَرمُودہ اَحکام کےخلاف فیصلہ کیا ہو گا، رشوت بھی لی ہو گی اور نا انصافی کی ہو گی تو اس کا بایاں ہاتھ دائیں ہاتھ کے ساتھ باندھا جائے گاپھر اسے جہنَّم میں پھینک دیا جائے گا تو یہ جہنَّم کی تِہ تک پانچ سو سال میں بھی نہ پہنچ سکے گا۔