۲۷ جُمادِی الاوّل ۱۴۱۱ ھ کو ایک پولیس افسر کا جنازہ راولپنڈی رتہ امرال قبرِستان میں لایاگیا ،جب اسے قَبْر میں اُتاراجانے لگا تو یکایک قَبْرٹیڑھی ہوگئی! پہلے پہل تو لوگوں نے اسے گورکَن کا قُصور قرار دیا۔ دوسری جگہ قَبْر کھودی گئی، جب میِّت کو اُتارنے لگے تو قَبْر ایک بار پھر ٹیڑھی ہوگئی!! اب لوگوں میں خوف وہِراس پھیلنے لگا۔ تیسری بار بھی ایسا ہی ہوا۔ قَبْر حیرت انگیز حد تک اِس قَدَر ٹیڑھی ہوجاتی کہ تدفین ممکِن نہ رہتی۔بِالآخِر شُرَکائے جنازہ نے مِل جُل کر مرحوم کیلئے دعائے مغفِرت کی اورپانچویں قَبْر میں ہر حال میں تدفین کا فیصلہ کیا گیا۔ چُنانچِہ پانچویں بار قَبْر ٹیڑھی ہونے کے باوُجُود زبردستی پھنسا کر میّت کو اُتاردیا گیا۔ ہم قَہرِ قَھّار اور غَضَبِ جبّار سے اُسی کی پناہ کے طلبگار ہیں۔