Brailvi Books

پیٹ کا قُفلِ مدینہ
18 - 31
حرام مال کی خیرات نا مقبول ہے
     حرام مال سے کئے جانے والے نیک کام بھی قَبول نہیں کیے جاتے، کیونکہ اللہ عزوجل پاک ہے اور پاک مال ہی کوقَبول فرماتاہے۔چُنانچِہ سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلْب و سینہ، فیض گنجینہ، باعثِ نُزُول سکینہ، صاحبِ مُعَطّر پسینہ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے: جوشَخص حرام مال کماتا ہے اور پھر صدَقہ کرتا ہے اُس سے قَبول نہیں کیا جائے گا اور اُس سے خَرچ کریگا تو اِس کے لیے اُس میں بَرَکت نہ ہوگی اور اسے اپنے پیچھے چھوڑ ے گا تو یہ اس کے لیے دوزخ کا زادِ راہ ہوگا۔
(شرح السنۃ للبغوی ج۴ ص۲۰۵،۲۰۶ حدیث ۲۰۲۳ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
لُقمۂ حرام کی تباہ کاریاں
    منقول ہے: بنی آدم کے پیٹ میں جب حَرام کا لقمہ پڑا ،تو زمین و آسمان کا ہر فرشتہ اُس پر لعنت کریگا ،جب تک کہ وہ لقمہ اس کے پیٹ میں رہے گا اور اگر اسی حالت میں مریگا تو اس کا ٹھکانہ جہنَّم ہو گا۔
             ( مکاشَفَۃُ القُلُوب ،ص ۱۰ دارالکتب العلیمیۃ بیروت)
Flag Counter