پیٹ کا قُفلِ مدینہ |
کرلی۔ رِشوت کی لَت پڑگئی۔ رِشوت کی دولت سے پلاٹ بھی خریدا اور اچّھا خاصا بینک بیلنس بھی بنایا۔ اِسی سے حج بھی ادا کیا اور ساری سخاوت بھی اِسی مالِ حرام سے کیا کرتا تھا۔'' ہم قَہرِ قَھّار اور غَضَبِ جبّار سے اُسی کی پناہ کے طلبگار ہیں۔
حُسنِ ظاہر پر اگر تُوجائے گا عالَمِ فانی سے دھوکہ کھائے گا یہ مُنَقَّش سانپ ہے ڈس جائے گا کر نہ غفلت یاد رکھ پچھتائے گا ایک دن مرنا ہے آخِر موت ہے کرلے جو کرنا ہے آخِر موت ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ؟مالِ حرام حاصِل کرنے والے کا کس قَدَرلرزہ خیز انجام ہوا۔ یادرکھئے !بحکم حدیث، رشوت دینے والا اوررشوت لینے والا دونوں جہنمی ہیں۔
(المعجم الاوسط للطبرانی ج۱ ص۵۵۰ حدیث ۲۰۲۶ دارالکتب العلمیۃ بیروت)