Brailvi Books

پیٹ کا قُفلِ مدینہ
16 - 31
آدھ بار مزیدایسا ہی ہوا، آخِرِ کار چوتھی بارتدفین میں کامیاب ہوہی گئے۔ فاتِحہ پڑھ کر سب لَوٹے اورابھی چند ہی قدم چلے تھے کہ ایسا محسوس ہوا جیسے زمین زور زورسے ہِل رہی ہے! لوگوں نے بے ساختہ پیچھے مُڑکر دیکھا تو ایک ہوش اُڑادینے والا منظر تھا۔ آہ! قبر میں دراڑیں پڑ چُکی تھیں، اس میں سے آگ کے شعلے اور دھوئیں اُٹھ رہے تھے اورقَبْر کے اندر سے چیخ و پُکار کی آواز بالکل صاف سُنائی دے رہی تھی۔ یہ لرزہ خیر منظر دیکھ کر سب کے اَوسان خطا ہوگئے اور جس سے جس طرح بن پڑا بھاگ کھڑا ہوا۔ لوگ حیرت زدہ اوربے حد پریشان تھے کہ بظاہِر نیک، سخی اور بااَخلاق انسان کی آخِر ایسی کون سی خطا تھی جس کے سبب یہ اِس قَدَر ہولناک عذابِ قَبْر میں مبتَلا ہوگیا۔ تحقیق کرنے پر اس کے حالات کچھ یُوں سامنے آئے: ''مرحوم بچپن ہی سے بَہُت ذہین تھا، ماں باپ نے اعلیٰ تعلیم دلوائی، جب خوب پڑھ لِکھ لیا تو کسی طرح بھی سِفارِش یا رِشوت کے زور پر ایک سرکاری مَحکمہ میں مُلازمت اختِیار