Brailvi Books

پیٹ کا قُفلِ مدینہ
15 - 31
(۲)قَبر کے شُعلے اور دُھوئیں   (1)
    وہ پانچوں وقت پابندی سے نماز پڑھتے تھے، مالدارہونے کے ساتھ ساتھ بڑے سخی دل بھی تھے،دل کھول کر غریبوں اور بیواؤں کی اِمداد کیا کرتے، کئی یتیم بچّوں کی شادیاں بھی کروادیں، حج بھی کیا ہوا تھا۔ 1973 ؁ کی ایک صُبح اُن کا اِنتِقال ہوگیا۔ بے حد ملنسار اور بااَخلاق ہونے کے سبب اہلِ محلہ مرحوم سے بَہُت مُتأَ ثِّر تھے لہٰذا سوگواروں کا تانتا بندھ گیا۔ ان کے جنازے میں بھی لوگوں کا کافی ازدحام تھا۔ سب لوگ قبرِستان آئے۔ قَبْر کھود کر تیاّر کرلی گئی۔ جُوں ہی میِّت قَبْر میں اُتارنے کے لئے لائے کہ غَضَب ہوگیا! یکایک قَبْر خود بخود بند ہوگئی!!سارے لوگ حیران رہ گئے، دو بارہ زمین کھودی گئی۔ جب میِّت اُتارنے لگے تو پھرقَبْر خود بخود بند ہوگئی! سارے لوگ حیران و پریشان تھے، ایک
مــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ

۱ ؎ یہ لرزہ خیز داستان بطورِ حقیقت نوائے وقت میگزین میں شائع ہوئی تھی۔ برائے عبرت کچھ تصرُّف کے ساتھ اپنے انداز میں پیش کی ہے۔ سگِ مدینہ عُفِی عنہُ
Flag Counter