(۳) '' جو مال بڑھانے کے لیے سُوال کرتا ہے، وہ انگارے کا سُوال کرتا ہے تو چاہے زیادہ مانگے یا کم کا سُوال کرے
(صحیح مسلم ص ۵۱۸، حدیث ۱۰۴۱ دار ابن حزم بیروت)
(۴) جو شخص لوگوں سے سُوال کرے، اس لیے کہ اپنے مال کو بڑھائے تو وہ جہنَّم کا گرم پتّھر ہے، اب اسے اختیار ہے، چاہے تھوڑا مانگے یا زِیادہ طلب کرے۔
(الاحسان بترتیب صحیح ابن حبان ج۵ ص ۱۶۶ حدیث ۳۳۸۲دارالکتب العلمیۃبیروت)
(۱) جو شخص لوگوں سے سُوال کرے، حالانکہ نہ اُسے فاقہ پہنچا، نہ اتنے بال بچّے ہیں جن کی طاقت نہیں رکھتا تو قِیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اُس کے منہ پر گوشت نہ ہو گا۔''