ہے جسے میں پورا کروں ؟'' کہا :'' ہاں ! ایک حاجت ہے اور وہ یہ کہ اگر دوبارہ مجھے دیکھوتو مجھ سے گفتگو نہ کرنا اور نہ ہی میرے بارے میں کسی کو بتانا۔'' میں نے کہا:'' جیسے تمہاری مرضی، اس کے علاوہ کوئی اورحاجت ہو توبتاؤ ؟'' کہا:'' ہاں! اگر ہوسکے تو دعاؤں میں یادرکھنا،جب بھی غمگین و پریشان ہوکر دعا کروتو میرے لئے بھی دعا ضرور کرنا۔''
میں نے کہا:'' میرے بیٹے ! میں تمہارے لئے کس طر ح دعا کروں جبکہ تم مجھ سے افضل ہو کیونکہ خوف خدا عَزَّوَجَلَّ اورتوکل تم میں مجھ سے بہت زیادہ ہے۔'' کہا:'' اس طر ح نہ کہے ،کیونکہ آپ عمر میں مجھ سے بڑے ہیں، آپ کو دولتِ ایمان مجھ سے پہلے نصیب ہوئی، آپ کی نماز یں اور روزے مجھ سے زیادہ ہونگے ۔''میں نے کہا:'' مجھے بھی تم سے کام ہے ۔'' اس نے کہا بتائیے !کیا کام ہے ؟'' میں نے کہا:'' میرے لیے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں دعا کرو ۔''اس نے یہ دعا کی:'' اللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کو ہر لمحہ گناہوں سے محفوظ رکھے، ایسا غم عطا فرمائے جس میں اس کی رضا پوشیدہ ہو۔اور اس کے علاوہ کوئی او ر غم نہ ہو ۔''میں نے کہا:'' اے میرے لختِ جگر ! اب دوبارہ ملاقات کب ہوگی؟ میں تجھے کہاں تلاش کرو ں؟'' کہا:'' دنیا میں مجھ سے ملاقات کی امید نہ رکھنا ، اور آخرت میں مجھ سے ملنا چاہو تو ہر اس کام سے بچنا جس سے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے منع فرمایا ہے۔ اور کسی بھی ایسے کام میں اس کی نافرمانی نہ کرناجس کااس نے حکم دیا۔ آخرت متقین کے جمع ہونے کی جگہ ہے ۔ اگر وہاں مجھ سے ملنا چاہوتو ان لوگوں میں تلاش کرنا ، جودیدارِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کر رہے ہوں میں آپ کو انہیں لوگوں میں ملوں گا ۔''
میں نے کہا:'' تجھے کیسے معلوم کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں تجھے یہ مرتبہ ملے گا ؟'' کہا:'' اس لئے کہ میں اس کی حرام کردہ اشیاء سے بغض رکھتا ہوں ،ہر گناہ اور ہر اس کام سے بچتا ہوں جس سے بچنے کا اس نے حکم دیاہے۔اور میں نے اپنے پروردگارعَزَّوَجَلَّ سے یہ دعا کی ہے کہ مجھے جنت میں اپنے دیدار کی دولتِ لازوال عطا فرمائے ۔ ''اتنا کہنے کے بعد اس لڑکے نے چیخ مارکر ایک طر ف دوڑ لگا دی اور نظروں سے اَوجھل ہوگیا ۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)