عُیونُ الحِکایات (حصہ دوم) |
انتقال چھوٹی عمر میں ہوگیا تھااور ہم ا پنے والدین کو دنیا میں چھوڑ کر یہاں آگئے۔ اب ان کے انتظار میں ہیں کہ وہ کب ہمارے پاس آتے ہیں؟'' جب وہ آتے ہیں توہر بچہ اپنے والدین کو پانی پلاتا ہے ۔'' خواب بیان کرنے کے بعد حضرت سیِّدُنا ابراہیم حَرْبی علیہ رحمۃ اللہ القوی نے فرمایا:'' میں اسی لئے اپنے بیٹے کی موت کا متمنی تھا ۔'' (اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)
حکایت نمبر206: جوانی ہوتوایسی !
حضرتِ سیِّدُناابراہیم بن مُہَلَّب علیہ رحمۃ اللہ الرَّب فرماتے ہیں:'' دورانِ سفر میں ایک ویران جنگل سے گزرا تو ایک لڑکے کو نماز میں مشغول پایا۔ جب اس نے نماز مکمل کر لی تو میں نے کہا :'' اس ویران جنگل میں تمہارا کوئی مونِس وغمخوار بھی ہے ؟'' کہا:'' کیوں نہیں! بالکل ہے۔''میں نے کہا :'' کہا ں ہے ؟'' کہا :'' میرے دائیں ،بائیں ،اوپر، نیچے ،آگے پیچھے ہر طر ف ۔'' میں سمجھ گیا کہ یہ لڑکا اہلِ معرفت میں سے ہے۔میں نے کہا:''کیاتمہارے پاس زادِ راہ بھی ہے؟'' کہا:'' کیوں نہیں۔'' میں نے کہا:''تمہارا زادِ راہ کیا ہے؟'' کہا :'' اخلاص ، توحید ، حضورِ پاک صاحب ِلَوْ لاک ،سیّاحِ افلاک صلَّی ا للہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی نبوت کا اِقرار ، ایمانِ صادق ، اور پختہ تَوَ کُّل میرا زادِ راہ ہے۔'' میں نے کہا :'' میرے بیٹے! کیا تم میرے ساتھ رہنا پسند کرو گے ؟'' کہا:'' جب کسی کو کوئی رفیق مل جائے تو وہ اسے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی یاد سے غافل کردیتا ہے اور میں کسی بھی ایسے شخص کی رفاقت نہیں چاہتا جس کی وجہ سے لمحہ بھر کے لئے بھی اپنے پاک پروردگار عَزَّوَجَلَّ کی یاد سے غافل ہو کر عبادت کی اس لذّت سے محروم ہوجاؤں جسے میں اب محسوس کررہا ہوں ۔''میں نے کہا:'' اس خطرناک ویران جنگل میں اکیلے رہتے ہوئے تمہیں وحشت نہیں ہوتی ؟'' کہا:'' اللہ عَزَّوَجَلَّ سے محبت کی دولت ایسی دولت ہے کہ اس نے مجھ سے ہر وحشت دور کردی ہے۔اور اب یہ حال ہے کہ درندوں کے درمیان بھی خوف و وَ حْشَت محسوس نہیں ہوتی ۔'' میں نے کہا :'' تم کھاتے کہاں سے ہو ؟'' کہا:'' جس پاک پروردگارعَزَّوَجَلَّ نے مجھے ماں کے پیٹ کی تاریکیوں میں رزق دیا، وہی پروردگارعَزَّوَجَلَّ اب بھی مجھے رزق عطا فرماتا ہے ۔'' میں نے پوچھا:'' تمہارے کھانے کا انتظام کب اور کس طر ح ہوتا ہے ؟'' کہا :'' مجھے مقررہ وقت پر کھانا مل جاتا ہے چاہے میں کہیں بھی ہوں، میرا رزق مجھ تک ضرور پہنچتا ہے، میرا مولیٰ عَزَّوَجَلَّ خوب جانتا ہے کہ مجھے کس وقت کس چیز کی حاجت ہے ۔ وہ پاک پروردگارعَزَّوَجَلَّ میرے حالات سے بے خبر نہیں ،وہ ہر جگہ میرا محافظ و والی ہے۔''میں نے کہا:'' تمہاری کوئی حاجت