خدائے بزرگ وبرتر،رحمن ورحیم عزوجل کا ہم ناتوانوں پر کروڑہا کروڑ احسان ،کہ اس نے ہمیں دولت ایمان ،اوردامن ِ نبی آخرالزمان صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم جیسی عظیم نعمت سے نوازا ۔ وہ رحیم وکریم پروردگار عزوجل تواپنے بندوں پر بہت زیادہ مہربان ہے، لیکن انسان اس کا ناشکرا اورنافرمان ہے، اللہ رب العزت عزوجل نے انسانوں کی بھلائی کے لئے انبیاء ورسل علیہم الصلوۃ والسلام کومبعوث فرمایا ۔ اُن پاکیزہ ہستیوں نے انسان کو خالق لم یزل عزوجل کی اطاعت وفرمانبرداری کی دعوت دی۔انبیاء ورسل علیہم الصلوۃ والسلام کی تشریف آواری کایہ سلسلہ چلتارہااورخاتم النبیین، شفیع المذنبین، رحمۃٌ لِّلعٰلمین ، محبوبِ ربُّ العٰلمین عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی بعثت شریف پرختم ہوگیا۔
آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی تشریف آوری سے قبل انسانیت، تباہی وبربادی کے عمیق گڑھے میں گری ہوئی تھی، ہرطرف کفروشرک اورجہالت وگمراہی کا دور دورہ تھا، ظلم وستم ، بے حیائی ، شراب وکباب کی محفلیں ، دھوکا بازی،جوا ،سودی لین دین، قتل وغارت الغرض ہرطرف برائیوں کے سیاہ بادلوں نے گھٹاٹوپ اندھیر اکر رکھاتھا ۔ اس وقت کوئی ایسا چراغ نہ تھا جو اس اندھیرے کو ختم کر کے دنیاکواپنی ضیاء سے منور کرتا۔
پھرجب کفر وشرک کے اندھیروں میں بھٹکے ہوئے انسانوں کو کعبے کے بدرالدجیٰ ،طیبہ کے شمس الضحیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے نور نے اپنے حلقے میں لیا، توان کی بے چین روحوں اور شکستہ دلوں کو قرار نصیب ہوا۔کفر وشرک کے سیاہ بادل چھٹ گئے ، ظلم وستم کی آندھیاں تھم گئیں ، بحرِ ظلمات کی تلاطم خیز لہریں ساکن ہوگئیں، متلاشیانِ حق منزلِ مقصود پانے کے لئے اس منارہ نور کی گرداگردجمع ہوگئے ، اس آفتاب رسالت کی کرنوں سے اندھے شیشے جگمگانے لگے ، چہار دانگ ِعالم میں اسلام کی حقانیت کے ڈنکے بجنے لگے ۔ شمع ِرسالت کے پروانوں نے اسلام کا نور دنیا کے گوشے گوشے میں پہنچاناشروع کردیا۔
شیطانِ لعین جوکہ مسلمانوں کاکھلا دشمن ہے اس سے اسلام کی یہ شان وشوکت نہ دیکھی گئی ، چنانچہ وہ مردوداوراس کے چیلے اسلام کی شمع کو بجھانے کی مذموم کوشش میں ایڑی چوٹی کا زور لگانے لگے مگر اسلام کے شیدائیوں(حضرات صحابہ کرام،تابعین وتبع تابعین عظام اورپھراولیاء رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین ) نے جان کی بازی لگا دی اور اس شمع کو بجھنے نہ دیا ۔
جب تک حضور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم اپنی ظاہری حیات کے ساتھ اس دنیامیں جلوہ گر رہے اسلام روز بروز ترقی کرتا رہا، لیکن جب حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے دنیا سے پردہ فرمایا، توشیطان اوراس کاطاغوتی لشکر، اسلام کے لہلاتے گلشن کو تباہ وبرباد کرنے کے مذموم ارادے سے آگے بڑھا، اوربہارِاسلام کو خزاں میں بدلنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر نا