عُیونُ الحِکایات (حصہ اول) |
ہورہی تھیں اور آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی آمد پر خوشی و مسرت کاسماں تھا۔ عرش پر دھومیں مچیں وہ مومنِ صالح ملا فر ش سے ماتم اٹھے وہ طیب وطاہر گیا آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے جنازہ میں بہت زیادہ لوگ شریک ہوئے ، آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی نماز جنازہ آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے بیٹے ابوقاسم علی علیہ رحمۃاللہ القوی نے پڑھائی اور آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کو حضرت سیدناامام احمد بن حنبلرضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پہلو میں دفن کیا گیا، لوگو ں نے کئی راتیں مسلسل آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی قبرِ اَطہر پر قرآن خوانی کی، آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے وصیت فرمائی تھی کہ جب میں اس دنیائے فانی سے رخصت ہوجاؤں تو میری قبر پر یہ اَشعار لکھ دینا ، چنانچہ بمطابق وصیت آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی قبر پر مند رجہ ذیل اشعار لکھے گئے :
یَاکَثِیْرَ الْعَفوِ یَامَنْ کَثُرَتْ ذَنْبِیْ لَدَیْہِ جَآءَ کَ الْمُذْنِبُ یَرْجُوْالصَّفْحَ عَنْ جُرْمِ یَدَیْہِ اَنَا ضَیْفٌ وَجَزآءُ الضَّیْفِ اَلْاِحْسَانُ اِلَیْہِ
ترجمہ :اے بہت زیادہ عفو ودرگزر فرمانے والے پرورد گار عزوجل ! اے بزرگ وبرتر مالک! میرے گناہ بہت زیادہ ہیں ۔ اے (رحیم وکریم) پروردگار عزوجل! تیرا گناہ گار بندہ تیری بارگاہ میں اپنے گناہوں کی بخشش کی آس لگائے حاضر ہے۔ اے (مُنْعِمِ حقیقی) مَیں( تیرا)مہمان ہوں اور مہمان کی جزاء یہی ہے کہ اس پر احسان کیا جائے (لہٰذا اے میرے مہربان رب عزوجل! مجھ پر احسان فرما اور مجھے بخش دے )۔
؎تُوبے حساب بخش کہ ہیں بے حساب جرم دیتا ہوں واسطہ تجھے شاہِ حجاز کا بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل نام غفار ہے تیرا یا رب عزوجل
(ماخوذ از بستان الواعظین وریاض السامعین ،ذم الھوٰی، عیون الحکایات،سیر اعلام النبلاء)
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی عليہ وسلم)