زیر نظر کتاب ''عورتوں اور مزارات کی حاضری'' عورتوں کے زیارتِ قبور کے لیے نکلنے سے متعلق ہے۔ اس مسئلہ میں علماء کرام میں اختلاف ہے، بعض کے نزدیک خواتین کا زیارتِ قبور کے لیے نکلنا جائز نہیں اور بعض کا موقف جواز میں ہے۔ اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک سائل نے (جو کہ جواز کے قائل تھے)اس بارے میں استفسار کیا۔جواباً اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے عدم جواز کا فتوی جاری فرمایا۔ مستفتی نے دوبارہ استفتاء ارسال کیا جس میں انہوں نے عورتوں کے زیارتِ قبور کو جانے کے جواز میں دلائل پیش کیے، اور یہ ثابت کیا کہ اس بارے میں مطلقاً جائز کا فتوی نہ دیا جائے گا، بلکہ فاسقات اور بے پردہ عورتوں کے لیے عدم جواز کا حکم ہو اور پردہ نشین نیک بخت عورتوں کو اجازت دی جائے۔
اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ نے ، باوجود سخت علالت کے، اس باب میں ایک مستقل رسالہ