عورتیں اور مزارات کی حاضری |
صلی اللہ علیہ وسلم نہیں۔ ہم آپ سے چھوٹے اور آپ کے اقدام (۱)کو اپنے سروں پر رکھنے والے ہیں مگر آ پ کا قدم صراطِ مستقیم سے پھسل گیا۔ تو عَرض کرنا چاہیئے۔ ہُدہُددو پیسے کی چڑیا، حضرت سلیمان علیہ الصلوت والسلام کی خدمت میں عرض کرتا ہے۔
اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِہ وَجِئْتُکَ مِنْ سَبَاءٍ بِنَبَاءٍ یَّقِیْنِ(۲)
اول تو ایک مدت سے آپ کی آنکھیں رمد (۳)میں مبتلا ہیں۔ اور ہاتھ بڑوں بڑوں سے ملایا ہے طبیعت پریشان ہے، یہ قلم اس وقت میرا نہ سمجھئے آپ کے ہم غلام ہیں تودست بستہ(۴) عرض کرتے ہیں۔ اس کو آپ بغاوت نہ سمجھیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ کو زیارت قبور کے وقت سلام کرنا، حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے بتایا۔ مشکوۃ شریف ، مسلم شریف ، نسائی شریف ج ۱ ص ۶۳۵ میں ہے، ایں دلالت دار و برجواز زیارت مرنساء را''(۵)امام نووی شرح مسلم کی ج ۱ ص ۳۱۴ میں فرماتے ہیں۔
فیہ دلیلٌ لمن جوز للنسَاءِ زیارۃ القبور (۶)
الخ فتح الباری پارہ ۵ مطبع انصاری ، دہلی ص ۶۶۲ میں ہے۔
اُخْتُلِفَ فِی النَّسَاءِ فَقِیْلَ دَخَلْنَ فِی عُمُوْمِ الْاذنِ وَھُوَ قَوْلُ الْاکَثَروَمَحَلُّہ' اِذَا اَمِنَتِ الْفِتْنَۃ(۷)
اب تطبیق(۸) سمجھ لیجئے کہ گر بے گانی والی، قوالی سننے والی عورتوں کے لیے
(۱)حکم کرنے(۲)میں نے وہ دیکھا جو آپ نے نہ دیکھااور میں آپ کے شہرسے یقینی خبر لایا ہوں(پ ۱۹ سورۃ النمل آیت ۲۲) (۳)درد ،بیماری(۴)ہاتھ باندھ کر(۵)اس میں عورتوں کے لیے جو از زیارت کی دلیل ہے (اشعۃ اللمعات شرح المشکوۃ ج ۱ باب زیارۃ القبور الفصل الثالث ص ۷۱۹ نوریہ رضویہ سکھر، پاکستان)(۶)اسمیں عورتوں کے لیے زیارت قبور جائز ماننے والوں کے لیے دلیل ہے۔(شرح مسلم مع صحیح مسلم ج ۱ کتاب الجنائز فصل فی الذھاب اِلی زیارۃ القبور ص ۳۱۴ مطبوعہ اصح المطابع نور محمد کتب خانہ آرام باغ کراچی پاکستان (۷)عورتوں کے بارے میں اختلاف ہوا، کہا گیا کہ اجازت عام ہونے میں یہ بھی داخل ہیں، اور یہی اکثر کا قول ہے اور اس حکم کا موقع فتنہ سے امن کی حالت میں ہے۔(۸)مطابقت ، مناسبت