اور جو عورتیں قوالی رنڈیوں کی اور قوالی مردوں کی سننے جاتی ہیں، ان کو زیارۃُ القبور کو جانا حرام ہے۔ ان کے حرام ہونے سے ذاکرات اور فیض لینے جانے والی عورتوں کو کیا نقصان، اگرچہ ایسی عورت ہزاروں میں ایک ہو، دس ہزار آدمیوں نے کتے اور خنزیر کے گوشت کی بریانی پکائی ہے اور ایک نے بکری کے گوشت کی بریانی پکائی ۔ دونوں بریانیوں پر حکم حرمت اور حکم حلت (۲)غلط ہے اور کتے کی بریانی پر حکم حرمت اور بکری کی بریانی پر حکم حلت صحیح۔ دونوں کا حکم جدا ، مفتی کو بیان کرنا پڑے گا۔
اَفَمَنۡ کَانَ مُؤْمِنًا کَمَنۡ کَانَ فَاسِقًا ؕؔ لَا یَسْتَوٗنَ (3) اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِیۡنَ کَالْفُجَّارِ (4)
اساف اور نائلہ نے جاہلیت میں زنا کیا اور قدرت الہیہ نے دونوں کو مسخ(۵) کردیا، ایسے متبرک مکان میں دونوں نے خباثت کی۔ یا کوئی سفر حرمین طیبین میں خبیث عمل سے پیش آوے(۶)تو کیا اس خبیث کی خباثت (۷)کو دیکھ کر اور اسی سے استناد (۸) کرکے عورتوں کے حج وزیارت حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے عدم جواز کا فتویٰ جاری کردیا جائے گا؟ ہر گز نہیں۔ حضرت معین الدین چشتی کے مزار مقدس میں غربی دیوار میں کلام مجید رکھا ہے
(۱)ہمارے زمانے میں حرام ہونے کے لیے ہوگا کیونکہ ان کے جانے میں خرابیاں ہیں(۲)حرام ہونے کا حکم اور حلال ہونے کا حکم(۳)تو کیا جو ایمان والا ہے وہ اس جیسا ہوجائے گا جو بے حکم ہے یہ برابر نہیں (سورۃ الم سجدہ /۱۸(۴)یاہم پرہیزگاروں کوشریر بے حکموں کے برابر ٹھہرادیں(آپ ۲۳ سورۃ ص آیت ۲۸)(۵)اچھی صورت سے بری میں تبدیل(۶)آئے (۷)گندے کی گندگی (۸)دلیل پکڑنا