Brailvi Books

اولاد کے حُقوق
29 - 32
    اوّل:
 نفقہ کہ باپ پر واجب ہو اور وہ نہ دے تو حاکم جبراً مقرر کریگا، نہ مانے تو قید کیا جائے گا، حالانکہ فُرُوع (اولاد) کے اور کسی دَین میں اُصُول (یعنی والدین ) مَحبوس نہیں ہوتے ۔
في ''ردّ المحتار'' عن ''الذخیرۃ'':

(لا یحبس والد وإن علا في دین ولدہ وإن سفل إلاّ في النفقۃ؛ لأنّ فیہ إتلاف الصغیر)(1)۔
ترجمہ: "فتاویٰ شامی" میں "ذخیرہ" کے حوالے سے نقل کیا ہے: والد اپنے بیٹے کے قرض کے سلسلے میں قید نہیں کیا جاسکتا خواہ سلسلہ نسب اوپر تک بلحاظ باپ اور نیچے تک بلحاظ بیٹا چلا جائے البتہ نان نفقہ نہ دینے کی صورت میں باپ کو قید کیا جائے گا؛ کیونکہ اس میں چھوٹے کی حق تلفی ہے۔
    دوم:
رضاعت کہ ماں کے دودھ نہ ہو تو دائی رکھنا، بے تنخواہ نہ ملے تو تنخواہ دینا واجب، نہ دے تو جبراً لی جائے گی جبکہ بچے کا اپنا مال نہ ہو، یوہیں ماں بعدِ طلاق ومُرورِ عدت (طلاق اور عدّت گزرنے کے بعد ) بے تنخواہ دودھ نہ پلائے تو اسے بھی تنخواہ دی جائے گی کما
    سوم:
حضانت (پرورش) کہ لڑکا سات برس ، لڑکی نو برس کی عمر تک جن عورتوں مثلاً ماں ، نانی، دادی خالہ پھپی کے پاس رکھے جائیں گے اگر ان میں کوئی بے تنخواہ نہ مانے اور بچہ فقیر اور باپ غنی ہے تو جبرا ً تنخواہ دلائی جائے گی کما أوضحہ في''ردّ المحتار''۔ (جیسا کہ "رد المحتار "میں اس کی وضاحت کی گئی ہے) (3)۔
(1) ''ردّ المحتار''، کتاب الطلاق، باب النفقۃ، ج۵، ص۳۴۶۔

(2) ''ردّ المحتار''، کتاب الطلاق، باب الحضانۃ، ج۵، ص۲۶۸۔

(3) ''ردّ المحتار''، کتاب الطلاق، باب الحضانۃ، ج۵، ص۲۶۶۔
Flag Counter