Brailvi Books

اولاد کے حُقوق
25 - 32
حسد(1)، کینہ(2) وغیرہا برائیوں کے رذائل پڑھائے۔

(۴۸) پڑھانے سکھانے میں رِفْق ونرمی ملحوظ رکھے ۔

(۴۹) موقع پر چشم نمائی، تنبیہ، تہدید کرے ( مناسب موقع پر سمجھائے اور نصیحت کرے ) مگر کوسنا (بد دعا) نہ دے کہ اس کا کوسنا ان کیلئے سبب ِاصلاح نہ ہوگا بلکہ اور زیادہ اِفساد ( بگاڑ ) کا اندیشہ ہے۔

(۵۰) مارے تو منہ پر نہ مارے ۔

(۵۱) اکثر اوقات تہدید وتخویف پر قانع رہے (ڈرانے دھمکانے پر اکتفا کرے اور) کوڑا قمچی (چھڑی) اس کے پیش ِنظر رکھے کہ دل میں رُعب (خوف) رہے ۔ 

(۵۲) زمانہ تعلیم میں ایک وقت کھیلنے کا بھی دے کہ طبیعت نَشاط (چُستی ) پر باقی رہے۔

(۵۳) مگر زِنہار ۔۔۔۔۔۔! زِنہار ۔۔۔۔۔۔ ! (ہر گز ہر گز ) بری صحبت میں نہ بیٹھنے دے کہ یارِ بد مار ِبد (بری صحبت زہریلے سانپ) سے بد تر ہے ۔

(۵۴) نہ ہر گز ہر گز '' بہارِ دانش''، ''مینا بازار''، '' مثنوی غنیمت'' وغیرہا کتبِ عشقیہ وغزلیاتِ فسقیہ دیکھنے دے (عشق مجازی پر مشتمل کتابوں اور فسق وفجور سے بھرپور غزلوں کو نہ پڑھنے دے) کہ نرم لکڑی جدھر
(1) حسد کی تعریف: ''تمني زوال نعمۃ المحسود إلی الحاسد۔'' یعنی : '' کسی شخص کی نعمت دیکھ کر یہ آرزو کرنا کہ یہ نعمت اس سے زائل ہو کر مجھے مل جائے۔ ''          (''التعریفات'' للجرجاني، ص۶۲)۔

(2) کینہ کی تعریف: '' دل میں دشمنی کو روکے رکھنا اور موقع پاتے ہی اس کااظہار کرنا کینہ ہے ''، کما في ''لسان العرب'': ''إمساک العداوۃ في القلب والتربُّص لفُرصتہا۔'' (''لسان العرب''، ج۱، ص۸۸۸)۔

''الحِقد: أن یلزم قلبہ استثقالہ، والبغضۃ لہ، والنفار عنہ، وأن یدوم ذلک ویبقی۔''

یعنی : '' کینہ یہ ہے کہ انسان اپنے دل میں کسی کو بوجھ جانے، دشمنی وبغض رکھے، نفرت کرے اور یہ بات ہمیشہ ہمیشہ باقی رہے ۔''          (''إحیاء العلوم''، کتاب ذم الغضب والحقد والحسد، ج۳، ص۲۲۳)۔
Flag Counter