Brailvi Books

اولاد کے حُقوق
23 - 32
دیگر اعضاء کی سلامتی کی) خوبیوں کے فضائل (پڑھائے نیز)، حِرص وطمع(1)، حُبِّ دنیا (دنیا کی محبت)، حبِّ جاہ(2)، ریا(3)، عُجب(4)، تکبّر(5)، ............................................
(1) حرص کی تعریف: ''الحرص فرط الشرہ في الإرادۃ وفي ''القاموس'': أسوء الحرص أن تأخذ نصیبک وتطمع في نصیب غیرک۔''

یعنی: ''خواہشات کی زیادتی کے ارادے کا نام حرص ہے اور'' قاموس المحیط'' میں ہے: بُری حرص یہ ہے کہ اپنا حصہ حاصل کرلینے کے باوجود دوسرے کے حصے کی لالچ رکھے ۔ ''

(''مرقاۃ المفاتیح '' ، کتاب الرقاق ،باب الأمل والحرص، ج ۹، ص۱۱۹)۔

(2) حبّ جاہ: '' أصل الجاہ ہو انتشار الصیت والاشتھار.''

یعنی: '' لوگوں میں شہرت اور ناموری چاہنا حبِّ جاہ ہے ۔ ''

(''إحیاء العلوم''، کتاب ذم الجاہ والریائ، ج۳، ص۳۳۹)۔

(3) ریا کی تعریف: ''الریاء ترک الإخلاص فی العمل بملاحظۃ غير اللہ فیہ۔''

یعنی: '' اخلاص کے چھوڑ دینے کا نام ''ریا'' ہے چنانچہ اللہ رب العزت جل وعلا کے علاوہ کسی اور کا لحاظ رکھتے ہوئے کوئی عمل کرنا ریا ہے ۔ ''                  (''التعریفات'' للجرجاني، ص۸۲)۔

(4) عجب کی تعریف: ''العجب ہو استعظام النعمۃ ، والرکون إلیھا، مع نسیان إضافتھا إلی المنعم۔''

یعنی '' منعم حقیقی جل و علا کی نعمت و عطاکو بھول کر کسی دینی یا دنیوی نعمت کواپنا ہی کمال تصور کرنا ، اور اس کے زوال سے بے خوف ہوجاناعجب ہے ۔ ''          (''إحیاء العلوم''، کتاب ذم الکبر والعجب، ج ۳، ص، ۴۵۴)۔ 

(5) تکبر کی تعریف: ''الکبر أن یری الإنسان نفسہ أکبر من غیرہ۔''

یعنی : '' تکبر کا معنی یہ ہے کہ انسان خود کو دوسروں سے زیادہ بڑا خیال کرے ۔'' 

(''مفردات إمام راغب''، ص ۶۹۷)۔=
Flag Counter