Brailvi Books

اولاد کے حُقوق
21 - 32
 (۴۳) عقائدِ اسلام وسنّت سکھائے کہ لوحِ سادہ فطرتِ اسلامی وقبولِ حق پر مخلوق ہے (اس لئے کہ بچہ فطرتاًدینِ اسلام اور حق بات قبول کرنے کے لئے پیدا کیا گیا ہے) اِس وقت کا بتایا پتھر کی لکیر ہو گا۔

(۴۴) حضور اقدس رحمتِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت وتعظیم اُن کے دل میں ڈالے کہ اصلِ ایمان وعینِ ایمان ہے۔

(۴۵) حضور پر نور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے آل واصحاب واولیاء وعلماء کی محبت وعظمت تعلیم کرے کہ اصل سنت وزیورِ ایمان بلکہ باعثِ بقائے ایمان ہے (یعنی یہ باتیں ایمان کی سلامتی اور بقا کا ذریعہ ہیں)۔

(۴۶) سات برس کی عمر سے نماز کی زبانی تاکید شروع کر دے۔

(۴۷) علمِ دین خصوصاً وُضو، غسل، نماز وروزہ کے مسائل، توکُّل(1)، قَناعت(2)، زُہد(3)، اِخلاص(4)،
(1) توکّل کی تعریف: ''الثقۃ باللہ والإیقان بأنّ قضاء ہ ماض، واتباع نبیہ   في السعي فیما لا بد لہ منہ من الأسباب''. 

یعنی: '' ضروری اسباب کے اختیار کرنے میں نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوئے اللہ عزوجل پر بھروسہ رکھنا اور اس بات کا یقین رکھنا کہ جو کچھ مقدر میں ہے وہ ہوکر رہے گا۔''      (''القاموس الفقہیۃ''، ج۱۴، ۱۸۵)۔

(2) قناعت کی تعریف: ''ھي السکون عند عدم المألوفات۔''

یعنی: '' روزمرہ استعمال ہونے والی چیزوں کے نہ ہونے پر بھی راضی رہنا قناعت ہے۔ '' (''التعریفات'' للجرجاني، ص۱۲۶)۔

(3) زہد کی تعریف: ''ھو عبارۃ عن انصراف الرغبۃ عن الشيء إلی ما ہو خیر منہ۔''

یعنی: '' کسی چیز کو چھوڑ کر ایسی اُخروی چیز کی طرف رغبت کرنا جو اس سے بہتر ہو ۔ ''

(''إحیاء العلوم''، کتاب الفقروالزہد، ج۴، ص۲۶۷)۔

(4) اخلاص کامعنی: ''الإخلاص أن یقصد بالعمل وجہہ ورضاہ فقط دون غرض آخر.''

یعنی: '' اخلاص یہ ہے کہ بندہ نیک اعمال صرف اور صرف اللہ عزوجل کی رضا اور خوشنودی کے لیے کرے ۔''

(''مرقاۃ المفاتیح''، کتاب العلم ، ج ۱، ص ۴۸۶ ).
Flag Counter