Brailvi Books

اولاد کے حُقوق
19 - 32
(۲۶) اپنے حوائج وادائے واجباتِ شریعت(1) سے جو کچھ بچے اس میں عزیزوں، قریبوں، محتاجوں، غریبوں (میں) سب سے پہلے حق، عیال واطفال (اہل خانہ) کا ہے، جو اُ ن سے بچے وہ اوروں کوپہنچے۔

(۲۷) بچہ کو پاک کمائی سے پاک روزی دے کہ ناپاک مال ناپاک ہی عادتیں لاتا ہے۔

(۲۸) اولاد کے ساتھ تنہا خوری نہ برتے (اولاد کو چھوڑ کر اکیلے نہ کھائے) بلکہ اپنی خواہش کو ان کی خواہش کے تابع رکھے جس اچھی چیز کو ان کا جی چاہے انہیں دے کر ان کے طفیل میں آپ بھی کھائے ، زیادہ نہ ہو تو انہیں کو کھلائے۔

(۲۹) خدا کی ان امانتوں کے ساتھ مہر ولطف ( شفقت ومحبت ) کا برتاؤ رکھے، انہیں پیار کرے، بدن سے لپٹائے ، کندھے پر چڑھائے ۔

(۳۰) ان کے ہنسنے، کھیلنے، بہلنے کی باتیں کرے، ان کی دلجوئی، دلداری، رعایت ومُحافَظت ہر وقت حتی کہ نماز وخطبہ میں بھی ملحوظ رکھے۔

(۳۱) نیا میوہ، نیا پھل پہلے انہیں کو دے کہ وہ بھی تازے پھل ہیں نئے کو نیا مناسب ہے ۔

(۳۲) کبھی کبھی حسبِ مقدور (حسبِ استطاعت ) انہیں شیرینی وغیرہ کھانے،پہننے، کھیلنے کی اچھی چیز (جو) کہ شرعاً جائز ہے ، دیتا رہے۔

(۳۳) بہلانے کیلئے جھوٹا وعدہ نہ کرے بلکہ بچے سے بھی وعدہ وہی جائز ہے جس کو پورا کرنے کا قصد (ارادہ) رکھتا ہو۔

(۳۴) اپنے چند بچے ہوں تو جو چیز دے سب کو برابر و یکساں دے ، ایک کو دوسرے پر
(1) اپنی ضروریات اور شریعتِ مطہرہ کے مقرر کردہ واجبات کی ادائیگی مثلاً: زکوۃ، صدقہ فطر اور قربانی وغیرہ ۔
Flag Counter