مصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے کیسی قُوَّت عطا فرمائی تھی کہ آپ بچپن میں اِشارے سے چاند کو جِدھر چاہتے لے جاتے تھے ۔جب اِعلانِ نُبُوَّت کے بعد تقریباً48 برس کی عمر میں کفّارِ مکّہ نے آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم سے چاند کو دوٹکڑے کر کے دکھانے کا مُطَالَبہ کیا تو بھی آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلمنے اِشارے سے چاند کو چاک کر کے دِکھا دیا تھا ۔(مدارج النبوۃ ،ج۱،ص۱۸۱)
چاند اشارے کا ہِلا ،حُکم کا باندھا سُورج
واہ! کیا بات شہا! تیری توانائی کی
شعَزّوَجَلَّ کی اُن پَردُرُودیں ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{2 } میں کھیل کُود کے لئے پیدا نہیں ہوا
حضرت سیدنا یحییٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے بچپن میں ہی نُبُوَّت عطا فرما دی تھی چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَ اٰتَیۡنٰہُ الْحُکْمَ صَبِیًّا ﴿ۙ۱۲﴾ (پ ۱۶،مریم:۱۲)
ترجمۂ کنزالایمان:اورہم نے اسے بچپن ہی میں نبوت دی ۔