{1} نُور کا کِھلونا
حضرتِ سیِّدُناعبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے رسولِ اکرم، نُورِ مجسمصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم سے عرض کی:’’ یارَسُولَ اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم! مجھے توآپ کی نُبُوَّت کی نشانیوں نے آپ کے دِین میں داخِل ہونے کی دعوت دی تھی، میں نے دیکھا کہ آپ(بچپن میں ) گہوارے(یعنی جُھولے) میں چاند سے باتیں کرتے اوراپنی انگلی سے اس کی جانب اشارہ کرتے تو جس طرف آپصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم اِشارہ فرماتے چاند اس جانب جھک جاتا۔ حُضُور پُر نُور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم نے فرمایا: ’’میں چاندسے باتیں کرتاتھااور چاندمجھ سے باتیں کرتاتھا او ر وہ مجھے رونے سے بہلاتاتھااورجب چاند عرشِ الٰہی کے نیچے سجدہ کرتا، اس وقت میں اُس کی تَسْبِیْح کرنے کی آواز سنا کرتاتھا۔(الخصائص الکبرٰی ج 1،ص ۹۱)
چاند جھک جاتا جدھر انگلی اٹھاتے مہد۱؎ میں
کیا ہی چلتا تھا اشاروں پر کھلونا نور کا
مَدَنی مُنّو اور مَدَنی مُنیو!آپ نے مُلاحظہ فرمایا کہ ہمارے آقا مکی مدنی
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1: یعنی جُھولا