Brailvi Books

نُور کا کِھلونا
16 - 33
علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:’’یہ بات تو میں  نے آج سے پہلے کبھی نہیں  سنی اس لئے میں  اپنے والد سے مشورہ کئے بغیر کوئی فیصلہ نہیں  کر سکتا۔‘‘نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فی الحال اس راز کاحضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے والد پر ظاہر ہو جانا پسند نہ فرمایا اور ارشاد فرمایا’’اے علی! اگر تم اسلام قبول نہیں  کر رہے تو خاموش رہنا۔‘‘ مگراسی رات اللہ تعالیٰ نے حضرت سیدنا علیرضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں  اسلام کی محبت ڈال دی۔چنانچہ صبح ہوتے ہی نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی :’’آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے مجھ پر کیا پیش فرمایا تھا؟‘‘ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں  ،وہ ایک ہے، اس کا کوئی شریک نہیں  اور لات و عُزَّی کا انکار کر دو اور اللہ تعالیٰ کا مثل ماننے سے بَرِی ہو جاؤ۔‘‘حضرت سیدنا علیرضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان باتوں  کو مانتے ہوئے اسلام قبول کر لیا۔(اسد الغابہ ،باب العین واللام،ج۴،ص۱۰۱)
 شعَزّوَجَلَّ کی  اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
ٰٰامین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم 
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
	مَدَنی مُنّو!حضرتِ سَیِّدُنَاعلی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کی