( اگر یہ مُیَسَّر نہ ہو توتنہائی اس سے کہیں بہتر ہے ) ،اسلامی بھائیوں سے دینی ضروریات کے تحت ملاقات ، وغیرہ کے اوقات مقرَّر کر لئے جائیں۔ جو اس کے عادی نہیں ہیں ان کیلئے ہو سکتا ہے شروع میں کچھ دُشواری پیش آئے ۔ پھر جب عادت پڑجائے گی تو اس کی بَرَکتیں بھی خود ہی ظاہِر ہوجائیں گی۔ اِنْ شآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ
دن لھو ۱؎میں کَھونا تُجھے شب صُبح تک سونا تجھے
شرمِ نبی خوفِ خدا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
رِزق خدا کھایا کیا فرمانِ حق ٹالا کیا
شکرِ کرم ترسِ جزا ۲؎ یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
(حدائق بخشش) (ماخوذ از انمول ہیرے مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
{3} چھوٹی مصیبت نے بڑی مصیبت سے بچالیا
ایک مرتبہ حضرتِ ِسیِّدُنا لُقمان حکیم رحمۃ اللہتعالیٰ علیہ نے اپنے بیٹے کو (نصیحت کرتے ہوئے )فرمایا: ’’پیارے بیٹے! جب بھی تجھے کوئی مصیبت پہنچے تو تُواسے اپنے حق میں بہتر جان اور یہ بات دِل میں بٹھالے کہ میرے لئے اِسی میں بھلائی ہے۔‘‘
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1: فالتو کام 2: انجام کاخوف