Brailvi Books

نور والا چہرہ
6 - 31
میں  فرماتی ہیں :اللہپاک کے پیارے حبیب حضرتِ محمد مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا پیار ا پیارا نور والا چِہرہ رات کے وقت اِتنا زیادہ چمکتاتھا کہ اُجالا کرنے کیلئے چَراغ (Lamp) جلانے کی ضَرورت نہ ہوتی ،ایک روزہماری پڑوسن اُمِّ خَولہ سَعدیہ مجھ سے کہنے لگی:اے حلیمہ!کیا آپ اپنے گھر میں  رات کے وَقت آگ جلایا کرتی ہیں  کہ ساری رات آپ کے گھر میں  سے پیاری پیاری روشنی نظر آتی ہے ! بی بی حلیمہ فرماتی ہیں ،میں  نے کہا:یہ آگ کی روشنی نہیں  بلکہ حضرتِ محمَّد مَدَنیصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے نور والے چہرے کی روشنی ہے۔(ماخوذاز:تفسیر الم نشرح ص ۱۰۷)