Brailvi Books

نور والا چہرہ
15 - 31
پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکو ان کے دادا جان تک پہنچادیا۔ یقینا اللہ تَعَالٰی جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے ۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ جانور تورسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی تعظیم سمجھتے ہیں  مگر بُراہواُن نالائق انسانوں  کا جو تعظیم ِمصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکونہیں  سمجھتے۔ ولیِ کامِل اور سچّے عاشقِ رسول اعلیٰ حضرت  مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحمٰناپنے نعتیہ دِیوان ’’حدائقِ بخشش شریف ‘‘ صفحہ112 پرفرماتے ہیں  :  ؎
اپنے مولیٰ کی ہے بس شان عظیم جانور بھی کریں  جن کی تعظیم
سنگ کرتے ہیں  ادب سے تسلیم پَیڑ سجدے میں گِرا کرتے ہیں
شرح کلامِ رضا:ؔیعنی ہمارے آقا و مولیٰ مکّے مدینے والے مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی پیاری پیاری شان تو دیکھو ! جانور ان کا احتِرام کرتے ہیں ، پتّھر ادب سے سلام کرتے ہیں  اور دَرَخت انہیں  سجدہ کرتے ہیں۔ 
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد