Brailvi Books

نور والا چہرہ
13 - 31
گویااونٹنی بول اُٹھی!
اللہ تَعَالٰیکے پیارے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے چچا جان کے شہزادے اور بَہُت ہی پیار ے صَحابی حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ ابنِ عبّاسرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں :بچپن شریف  میں  ایک بار سرکارِ نامدارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَمکّے شریف کی گھاٹیوں ( یعنی دو پہاڑوں  کے درمیانی راستے) میں  اپنے دادا جان حضرتِ سیِّدُناعبدُالمُطَّلِبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے جُدا ہو گئے ،(بعدِ تلاش) دادا جان واپس مکّے شریف آئے اورکعبہ شریف کے پردوں  سے لپٹ کر حضورِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے مل جانے کیلئے رو رو کر دعائیں  مانگنے لگے۔اسی دَوران مشہور کافر ابو جَہْل اُونٹنی پر سُواراپنی بکریوں  کے رَیوڑ(Herd of goats) سے واپَس آرہا تھا، اُس نے ہمارے پیارے آقا محمّدِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکو دیکھ لیا،ابو جَہْل نے اپنی اُونٹنی بِٹھائی اور