Brailvi Books

نو مسلم کی درد بھری داستان
9 - 33
سے چند سورتوں کو دُرُست مخارج کے ساتھ سیکھنے اور نماز کے مسائل یاد کرنے ميں کامياب ہوچکا تھا۔13 اپريل2007؁ کو ميری مراد بَر آئی اور مجھے ''جھانسی '' شہرميں فجر کی جماعت میں امامت کی سعادت حاصل ہوگئی۔امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی بنائی ہوئی دعوتِ اسلامی پر میری جان قربان کہ اس نے کفر کی آغوش میں پلنے والے کو نہ صرف دولتِ ایمان سے نوازا بلکہ اِمامت کے مصلّے پر لاکھڑا کیا۔يہ سب مير ے رَبّ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت ،سرکار صلی اللہ تعالیٰ عليہ واٰلہٖ وسلم کی عنايت اور ميرے پير و مُرشد امير اَہلسنّت دامت بر کاتہم العاليہ کی نظرِ ولايت کا فيض ہے۔
نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی
    اِن ہی نومُسلِم اسلامی بھائی کے بیان کا مزیدخلاصہ ہے کہ دورانِ سفر ''قَنّوج ''شہرکے محلہ ''کا غزيانی'' ميں جب علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کيلئے پہنچا تو وہاں کی ''پرانی مسجد ''کے سامنے والا ميدان لوگوں سے بھرا پایا،کوئی تاش کھیلنے میں تو کوئی جوئے ميں مصروف تھا۔ميں نمازِ عصر کے بعد جب ان لوگوں کے پاس نیکی کی دعوت دينے کيلئے حاضر ہوا تو ايک شخص انتہائی غصے کی حالت میں کھڑا ہو کر مجھے گندی گندی گالياں دیتے ہوئے ڈانٹے لگا کہ کسی اور کو جاکرسمجھاؤ ہميں سمجھانے کی کوئی ضرورت
Flag Counter