Brailvi Books

نو مسلم کی درد بھری داستان
10 - 33
نہيں ہے ۔اتنے ميں ايک بوڑھے شخص نے اس سے کہا:'' اس کی بات تو سنو کہ يہ کيا کہنا چاہتا ہے؟'' چنانچہ ميں نے اسے نیکی کی دعوت پیش کی اور دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں سیکھے ہوئے نماز پڑھنے کے فضائل اور نہ پڑھنے سے متعلق وعيدیں سنائیں، جب محسوس ہواکہ لوہا گرم ہو چکا ہے تو ميں نے کہا '' جو باتيں ميں آپ کو بتا رہا ہوں يہ توآپ حضرات کو مجھے بتانی چاہئے کیوں کہ میں نے ابھی کچھ عرصہ قبل ہی اسلام قبول کیا ہے، پھر ميں نے مختصراً اپنے اسلام قبول کرنے اور اس دوران آنے والی آزمائشوں کے واقعات سنانا شروع کئے تو وہاں موجود لوگ رونے لگے حتی کہ مجھے گالیاں بکنے والا شخص روتے ہوئے کہنے لگا، بس کرو ورنہ ميرا دم نکل جائے گا۔اب یہ تمام ہمارے ساتھ مسجد میں چلنے کیلئے تیار تھے۔نمازِعصر ميں ہم دو نمازی تھے مگر حیرت انگیز طور پرنمازِ مغرب ميں 3 صفيں بن گئیں۔ايک بُزُرگ فرمانے لگے :''ميں ان لوگوں کو دیکھتے دیکھتے بوڑھا ہو گيا ہوں آج پہلی بار انہیں مسجد ميں دیکھ رہا ہوں۔ '' 

                                                                                                                اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
امین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم 

صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
Flag Counter