Brailvi Books

نو مسلم کی درد بھری داستان
20 - 33
شراب پیو۔''اُن کو کبھی ڈانٹتا تو کبھی جھاڑتامگر وہ موقع پاکر پھر اِنفرادی کوشش کے لئے آجایا کرتے۔یوں ایک طویل عرصہ وہ مجھ پر اِنفرادی کوشش کرتے رہے مگر میں سُنی ان سُنی کردیتا ۔ایک روز میرے دل میں خیال آیا کہ یہ بے چارے اتنے عرصے سے کوششیں کر رہے ہیں آج ان کی بات توجّہ سے سننی چاہئے کہ آخر یہ کیا کہتے ہیں!اب کی بار اسلامی بھائی نیکی کی دعوت دینے آئے تو میں نے دل کے کانوں سے اُن کی دعوت سنی اور لَبَّیک (یعنی میں حاضر ہوں)کہتے ہوئے اُن کے ساتھ مسجد کی طرف چل دیا اور غالباً زندگی میں پہلی بار میں مسجد میں داخل ہوا ۔ عاشقانِ رسول کی صحبت اور مسجد میں ہونے والے سنّتوں بھرے بیا ن نے میرے دل کی کیفیت کو بدل کر رکھ دیا۔میں نے اسلامی بھائیوں کے پاس آنا جانا شروع کر دیااور مکتوب کے ذریعے شیخ طریقت امیراہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت برکاتہم العالیہ سے مرید ہو کر عطاری بن گیا۔ایک ولی کامل سے مرید تو کیا ہوا میرے انداز بدلتے چلے گئے۔میں نے شراب پینا چھوڑ دی،نمازی بن گیا اور چہرہ سنت کے مطابق داڑھی اور سر عمامہ شریف سے سج