Brailvi Books

نو مسلم کی درد بھری داستان
19 - 33
بد معا ش کیسے سُد ھرا؟
    ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی کا بیان ہے کہ جُمَادَ ی الاُخرٰی ۱۴۲۹؁ ھ،جون 2008؁ میں ہمارا مَدَنی قافلہ اوکاڑہ (پنجاب )پہنچا ۔وہاں پر ایک بارِیش(یعنی داڑھی والے) عمررسیدہ اسلامی بھائی سے میری مُلاقات ہوئی ۔ان کے سر پر سبز عمامہ اپنے جلوے لُٹا رہا تھا ۔دوران گفتگو انہوں نے انکشاف کیا کہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں آنے سے پہلے میں اپنے علاقے کا نامی گرامی بدمعاش تھا ۔میں شراب کا ایسا رسیا تھا کہ جب میں کہیں جاتا توشراب کے کنستر میری گاڑی میں دھرے ہوتے ۔ میں گن مین (حارِسین)ساتھ رکھتا تھا ،خود میرے پاس بھی اسلحہ ہوتا تھا ۔ میرے کرتُوتوں کی وجہ سے لوگ مجھ سے اس قدر نفرت کرتے کہ میرے قریب سے گزرنا پسند نہ کرتے تھے ۔

    پھر میں سُدھر گیا ، اس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ ہمارے علاقے میں نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے والے دعوتِ اسلامی کے مبلغین مجھے بھی نیکی کی دعوت دینے کے لئے آیا کرتے ،مگر میں غفلت کی گہری وادیوں میں گم تھا اسلئے ان کی دعوت توجُّہ سے سننے کے بجائے ان کا ہاتھ پکڑ کر بولتا:'' میرے ساتھ بیٹھ کر
Flag Counter