Brailvi Books

نصاب التجوید
2 - 79
اورمقصد ہوتاہے ورنہ اس علم کا حصول بے سُود ہوگا۔ علم تجوید کی غرض وغایت یہ ہے کہ قرآن مجید کو اس کے نزول شدہ طریقے کے مطابق عربی لب ولہجہ میں تجوید کی پوری پوری رعایت کے ساتھ صحیح پڑھا جائے اورغلط ومجہول ادائیگی سے بچا جائے۔

حکم : بالتفصیل یہ علم حاصل کرنا فرضِ کفایہ ہے اور قرآنِ پاک کو نازل شدہ طریقے کے موافق تجوید کے ساتھ پڑھنا ''فرض عین ''ہے ۔جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:'' اتنی تجوید کہ ہر حرف دوسرے حرف سے صحیح ممتاز ہو فرضِ عین ہے بغیر اسکے نماز قطعاً باطل'' ۔

ثمرہ اورمقصود حقیقی:
''تحصیلُ رِضاءِ الٰہی وَتحصیلُ سَعَادَۃِ الدَّارَیْن''
یعنی اللہ عزوجل کی خوشنودی اوردونوں جہاں میں سعادتمندی حاصل کرنا اسکا ثمرہ ہے ۔
سوالات سبق نمبر ۱
۱۔    تجوید کے لغوی ا وراصطلاحی معنٰی بیان فرمائیں۔

۲۔    علم تجوید کا موضوع کیا ہے ؟

۳۔    علم تجوید کی غرض وغایت کیا ہے ؟

۴۔    کسی بھی فن یا علم کو شروع کرتے وقت اسکی تعریف، موضوع اورغرض وغایت

    وغیرہ کیوں ذکر کی جاتی ہے ؟
Flag Counter